0

متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے اسرائیل میں سفارت خانہ قائم کرنے کی منظوری دے دی.

سرکاری میڈیا کے مطابق ، متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے اتوار کے روز اسرائیل کے شہر تل ابیب میں سفارت خانے کے قیام کی منظوری دی۔

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے اگست میں تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق کیا۔ یہ معاہدہ ایران کے مشترکہ خوف پر بڑی حد تک قائم کیا ہے۔

اس کے بعد سے ، بحرین ، سوڈان اور مراکش سبھی نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ذریعہ 2020 میں ہونے والے معاہدوں میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے میڈیا میں سفارتخانے کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

اسرائیل کی حکومت یروشلم کو اپنا دارالحکومت تسلیم کرتی ہے حالانکہ اسے زیادہ تر عالمی برادری تسلیم نہیں کرتی ۔ فلسطینیوں کا دعوی ہے کہ وہ مستقبل کی فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہے۔ زیادہ تر ممالک تل ابیب میں اپنے سفارتخانے رکھتے ہیں۔

انہوں نے متحدہ عرب امارات ، بحرین ، سوڈان اور مراکش کے ساتھ اسرائیل کے معمول کے انتظامات کی کامیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے آنے والے مہینوں میں شراکت کو بڑھانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سلیوان نے بھی قریب مدت میں اسٹریٹجک بات چیت شروع کرنے کی دعوت میں توسیع کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں