اگر آپ کو ہیضہ یا قے کی شکایت ہورہی ہے تو اس کے نتیجے میں خون میں موجود ضروری نمکیات کی شرح بھی کم ہوتی ہے، تو اس کا ایک حل تو چاول ابالنے کے بعد بچ جانے والا نمکین پانی پینا ہے۔ ناٹنگھم یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق چاول مین کاربوہائیڈریٹس ہوتا ہے جو کہ جسم میں جاکر شوگر کی شکل اختیار کرلیتا ہے اور معدے میں یہ جذب ہونے والے میکنزم بن جاتے ہیں، اس سے پانی اور نمک کو ہضم ہونے میں مدد ملتی ہے، جبکہ یہ مشروب توانائی بھی فراہم کرتا ہے۔ اس کے لیے چاولوں کو نمک ملے پانی میں ابالیں، جس کو کسی چیز میں جمع کرکے ٹھنڈا کریں اور دن بھر پیتے رہیں۔
