0

قہوہ اور دانت کا درد .

قہوہ اور دانت کا درد .

قہوہ یا سبز چائے مجموعی جسمانی صحت کے لئے ایک قدرتی ٹانک کا درجہ رکھتی ہے

یہ تو ہم عرصہ دراز سے سنتے چلے آئے ہیں کہ قہوہ یا سبز چائے مجموعی جسمانی صحت کے لئے ایک قدرتی ٹانک کا درجہ رکھتی ہے یہاں تک کہ چین و جاپان کی تہذیب و ثقافت میں سبز چائے یا قہوہ کو عمر درازی کے ایک تہذیبی ورثے کے طور پر بھی اہم مقام حاصل ہے۔لیکن شکاگو، امریکہ کے تحقیق کاروں نے اس بے مثال مشروب کا دانتوں کی صحت کے حوالے سے کی جانے والی تازہ ترین دریافت سے نہ صرف سب کو چونکا دیا ہے بلکہ طب کی دنیا میں سبز چائے/ قہوے کی اہمیت و افادیت پر پسندیدگی ایک اور مہرثبت کر دی ہے۔

امریکہ میں واقع Chicago College Of Dentistry کی پروفیسر اور اس ریسرچ ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر D.Wa کےمطابق قہوہ یا سبز چائے میں Polyphenols نامی مانع تکسید (Antioxidant) جز پایا جاتا ہے جو غذا کے استعمال کے بعد دانتوں پر جمنے والے Plaque کی عمل پذیری کو روک کر دانتوں میں Cavities بننے اور مسوڑھوں کو سوچنے سے محفوظ رکھتا ہے۔

ڈاکٹر کے مطابق ”ہر کھانے کے بعد سبز چائے یا قہوہ کا ایک کپ‘سانسوں کی ناخوشگوار مہک کو زائل کرنے کا سبب بنتا ہے کیونکہ سانسوں کی ناخوشگوار بو کی وجہ دراصل منہ میں پرورش پانے والے ایک بیکٹیریا کی موجودگی ہوتی ہے جسے غذا استعمال کرنے کے بعد باقاعدہ کی جانے والی منہ کی صفائی اور سبز چائے یا قہوہ کے باقاعدہ استعمال سے ختم کیا جا سکتا ہے۔اس کے علاوہ تجارتی سطح پر بازار میں دستیاب مختلف سبز چائے اور قہوہ کی پتیاں فلورائیڈ (Fluoride) سے بھی بھرپور ہوتی ہے جسے دانتوں کے قدرتی Enamel کی حفاظت کے حوالے سے اہم تصور کیا جاتا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں