کریلے کو انگریزی زبان میں Bitter Gourdکہا جاتا ہے۔یہ ایک معروف سبزی ہے جس کی کڑواہٹ دور کرکے پکا لیا جائے تو بچوں اور بڑوں دونوں کو پسند آتی ہے۔اگر بطور دوا استعمال کی جائے تو متعدد امراض جن میں جگر اور تلی کا بڑھ جانا،ذیابیطس،چیچک وخسرہ اور جوڑوں کے درد میں بے حد مفید ہے۔
انسانی جسم میں جگر ایک ایسا عضو ہے جسے فولاد کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح دماغ کے لئے کیلشیئم اور فاسفورس کی جتنی ضرورت ہوتی ہے اس کو پورا کرنے کے لئے کریلا ایک بہترین سبزی ہے۔
کریلے میں غذائی فائبرز (کاربوہائیڈریٹس) وٹامن B،بیٹا کیروٹین،وٹامن C، آئرن،پوٹاشیم کی وسیع تر مقدار موجود ہے۔اس سبزی کا سبز رنگ اس میں موجود کلوروفل کی وجہ سے ہوتا ہے۔ہڈیوں اور جوڑوں کے درد کی بیماری Jichtمیں بطور دوا کھانا بہتر رہتا ہے۔
ذیابیطس کے علاج کے لئے یہ قدرتی مجرب نسخہ ہے اور تجربات سے ثابت ہو چکا ہے کہ کریلا شوگر کے مریضوں کے لئے بہترین اور شافی علاج ہے۔شوگر کو متوازن رکھنے اور خون میں جانے سے روکنے کے لئے کریلوں کا رس پیا جاتا ہے۔
کریلے کا رس کیسے نکالا جائے؟
رس نکالنے کے لئے کریلے کے اوپر کا سبز اور نا ہموار چھلکا کسی چھری سے چھیل کر اسے گرائنڈ کیا جا سکتا ہے۔اہل حکمت کا کہنا ہے کہ اس رس کے مستقل استعمال سے انسولین کی ضرورت نہیں رہتی۔
خون کے امراض کے لئے
کریلے کے ٹکڑے کو کاٹ کر فضا میں سکھا کر باریک پیس لیا جائے اور یہ پاؤڈر 3سے 6گرام سادہ پانی سے لینے سے Urineمیں شکر آنے یا خون کے امراض کے لئے غذائی علاج تصور کیا جاتا ہے۔
عام طور پر ذیابیطس کے معالج ہی اسے استعمال کرنا مفید قرار دیتے ہیں۔خونی بواسیر کے لئے کریلے کے جوشاندے کا شربت بنا کر روزانہ پینے سے آرام آجاتا ہے۔
کریلے کی کڑواہٹ کیسے دور کی جائے؟
یہ سوال نو آموز پکانے والی خواتین اور بچیاں کیا کرتی ہیں اور اکثر تو اس کے ذائقے ہی کی وجہ سے یہ سبزی پکاتی ہی نہیں ہیں جبکہ اگر موسم کی تازہ بھری ہوئی شکل میں پکانا ہو تو درمیان سے لمبا کٹ لگا کے تھوڑی دیر کے لئے چٹکی بھر نمک لگا کے تھوڑے سے پانی کے ساتھ کھلے صحن یا کچن میں سلیب پر رکھ دیا جائے اور پھر اس پانی کو ضائع کرکے دھو کر پکا لئے جائیں تو کڑواہٹ باقی نہیں رہتی۔
اس سبزی کے کسیلے ذائقے میں شفا موجود ہے۔لگن سے پکائی جائے تو یہ سبزی بہت ذائقہ دار بنتی ہے۔وٹامنز اور معدنیات کے حصول کے لئے اس کے بیجوں کو بھی پکا لینا درست ہوتا ہے۔