ایک ننھا منا پیارا سا بچہ جب آپ کی گود میں آتا ہے تو ماں کی ساری توجہ صرف اس پر ہی ہوتی ہے وہ کیسے ہنستا ہے،وہ کب روتا ہے،اسے کب بھوک لگی ہے،اس کے کب پیٹ میں درد ہے،ماں اس کے لمحے لمحے سے آشنا ہوتی ہے۔اسی طرح جب بچہ دانت نکال رہا ہوتا ہے تو یہ وقت ماں اور بچہ دونوں کے لئے مسلسل اُتار چڑھاؤ کا وقت ہوتا ہے۔
ایسے وقت میں بچے چڑچڑے ہو جاتے ہیں۔ان کا پیٹ خراب رہنے لگتا ہے اور وہ ماں کو تنگ کرنے لگتے ہیں۔عام طور پر 4 ماہ کی عمر میں بچے کے مسوڑھے پھولنے لگتے ہیں اور وہ منہ سے تھوک نکالنے لگتا ہے اور ہر وہ چیز اپنے منہ میں ڈالتا ہے جو اس کی پہنچ میں ہوتی ہے۔عام طور پر 6 ماہ کی عمر تک بچے کے نیچے کے دو دانت نکلنا شروع ہو جاتے ہیں اور اس کے 4 سے 8 ہفتوں کے بعد عام طور پر اوپر کے دو دانت بھی نکلنے لگتے ہیں۔
اس طرح ہر ماہ ایک یا دو نئے دانت آپ کے بچے کے نکلنا چاہئیں۔یہاں تک کہ 3 سال کی عمر تک تقریباً 20 نئے دانت نکل آتے ہیں اس دوران آپ کو بچے کو کس طرح رکھنا ہے اس کا خیال کیسے رکھنا ہے یہ ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
عام طور پر آپ نے سنا ہو گا کہ دانت نکالنے کے دوران کچھ بچوں کو تیز بخار یا دستوں کی بیماری جیسے ڈائریا کہتے ہیں وہ ہو جاتی ہے لیکن یہ ایک خیال ہے۔
ایسا بچے کے دانت نکالنے کی وجہ سے نہیں بلکہ بچے کا ہر چیز منہ میں ڈالنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔بچے کو مسوڑھوں میں رگڑنے کے لئے کچھ نہ کچھ چاہئے ہوتا ہے جس کے لئے وہ اپنی پہنچ میں آنے والی ہر چیز کو منہ میں ڈالتا ہے اور ان چیزوں کے ذریعے منہ تک پہنچنے والے جراثیم آپ کے بچے کو بیمار کر دیتے ہیں۔اسی لئے اگر اس عرصے کے دوران آپ کا بچہ بیمار ہوتا ہے تو آپ اس کو اچھے ڈاکٹر کو دکھا دیں تاکہ وہ مزید کمزور نہ ہو۔
بچے کے دانت نکالنے کے دوران مسوڑھے پھول جاتے ہیں اور ان پر سوجن سی نظر آنے لگتی ہے اور سرخی بھی ہوتی ہے جس سے بظاہر یہ لگتا ہے کہ بچہ تکلیف میں ہے لیکن ایسا نہیں ہے عام طور پر ان مسوڑھوں میں تکلیف یا درد نہیں ہوتا بلکہ بچے کو اس پر کچھ رگڑنے سے سکون ملتا ہے۔
دانت نکالتے وقت کا آہستگی کا سفر خاصا مشکل ہوتا ہے۔جب تک دانت نکل نہیں آتا اور ایسے وقت میں بچے خاصے بے آرام ہوتے ہیں۔
ان کو آرام اور سکون پہنچانے کے لئے ربڑ کے Teether بھی خاصا اچھا محسوس ہوتے ہیں۔
اسی طرح اگر آپ اپنے دھلے ہوئے صاف ہاتھ یا انگلی سے بچے کے مسوڑھے پر مساج کریں گی تو اس کو اچھا لگے گا۔اس دانت نکالنے کے عرصے میں عام طور پر بچے کو دوا کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ یہ ایک قدرتی عمل ہے لیکن بعض اوقات اس دوران میں بچے خاصے چڑچڑے اور بیمار ہو جاتے ہیں تو ایسی صورت میں اپنے معالج کے مشورہ کریں۔
کچھ بچے ایسے ہوتے ہیں جو 1 سال کی عمر تک اپنا پہلا دانت نہیں نکال پاتے۔ایسے میں آپ کو بچے کو معالج کو دکھا دینا چاہئے یا پھر اپنے Dentist سے مشورہ لے لینا چاہئے۔اس کے علاوہ 1 سال کی عمر میں تمام بچوں کو Dentist کو دکھانا چاہئے وہ آپ کو بتا سکتے ہیں کہ آپ کے بچے کی صحت کے لئے کیا کیا چیزیں ضروری ہیں یا آپ اپنے بچے کا مزید اور کیسے خیال رکھ سکتی ہیں۔
آپ ان سے مزید مشورہ لے سکتی ہیں کہ آئندہ آنے والے دنوں میں بچے کو کیا کیا مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور آپ ان سے بچاؤ یا احتیاطی تدابیر کس طرح اختیار کر سکتی ہیں یا آپ کا Dentist آپ کو بتا سکتا ہے کہ بچے کے نپل لینے،انگوٹھا چوسنے یا بوتل پینے سے اس کے دانت پر یا مسوڑھوں پر کیا اثر پڑ سکتا ہے یا اس کے مسوڑھوں اور نئے نکلنے والے دانتوں کی صفائی کس طرح رکھی جائے اور اسے بیماریوں سے کس طرح بچا کر صحت مند رکھا جا سکے۔