بچوں کو لگنے والی ٹھنڈ کی عمومی وجہ ان کے حلق اور ناک کے درمیان موجود (Mucous Membrane) کا سردی کے باعث سوزش زدہ ہو جانا ہے۔اس شکایت کے ساتھ اور کئی شکایات بھی شروع ہو جاتی ہیں،جیسے بہتی ہوئی ناک،چھینکیں،گلے میں تکلیف،سر میں درد،بخار اور بے چینی وغیرہ۔ٹھنڈ کی علامتوں کا سبب بننے والے وائرس کی لاتعداد اقسام ہوتی ہیں۔
بے شمار بچے اسکول جانے کی عمر تک پہنچتے پہنچتے ایک سال میں چھ سات مرتبہ ٹھنڈ میں مبتلا ہوتے ہیں،ان میں سے کچھ بچوں میں یہ ٹھنڈ تشویش ناک صورت حال اختیار کر جاتی ہے۔اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ان کا امیون (Immune) سسٹم ابھی واضح طور پر وائرس سے مربوط نہیں ہو پاتا۔ایک اچھی بات یہ ہے کہ وہ جتنی بار ٹھنڈ میں مبتلا ہوتے ہیں اس قدر ان کا امیون سسٹم بہتر ہوتا چلا جاتا ہے جو آگے چل کر بیماریوں کے خلاف مدافعت میں ان کے کام آتا ہے۔
عمر کے لحاظ سے بچوں میں ٹھنڈ لگ جانے کی علامات مختلف ہو سکتی ہیں۔
چھوٹے بچے:
شیرخوار بچوں کے ٹھنڈ لگنے کا اندازہ ان کی ناک بند ہو جانے سے کیا جا سکتا ہے۔ناک بند ہو جانے سے بچے کو دودھ پینے میں دشواری ہوتی ہے۔وہ معمول کے مطابق دودھ نہیں پی سکتا اور بھوکا رہ جاتا ہے۔
بڑے بچوں میں:
بڑے بچوں میں ٹھنڈ کی علامات مختلف ہوتی ہیں۔
جیسے مسلسل ناک بہنا یا ناک کا بند ہونا۔کھانسی بخار وغیرہ۔
کھانسی:
خاص طور پر رات کے وقت دورہ کی صورت اختیار کر لے یا ناک سے خارج ہونے والا بلغم حلق میں اترنے لگے۔
بھوک کی کمی۔بخار جو 38 سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے۔یہ بخار ٹھنڈ کی علامت کے ساتھ کم ہو جاتا ہے۔
ایسے میں کیا کرنا چاہیے․․․؟
وہ چھوٹا بچہ جس کی صرف ناک بہہ رہی ہو،اس کے علاوہ وہ ٹھیک ہو یعنی دودھ پی رہا ہو،نیند لے رہا ہو،سانس بھی معمول کے مطابق چل رہی ہوں اور جسم زیادہ گرم نہ ہو،ان کا علاج گھر پر ہی کیا جا سکتا ہے۔
ناک پر گرم پانی میں تر کیا ہوا کپڑا رکھ دیں۔اگر اس کی رطوبت گاڑھی ہو گئی ہو تو ویسلین یا پیٹرولیم جیلی نتھنوں کے اردگرد لگائیں اور لگاتے ہوئے ناک کے اردگرد کے حصے کو نہ لگائیں۔بڑے بچے کے ہونٹوں پر لپ بام لگایا جا سکتا ہے۔بچہ اگر کچھ بڑا ہو تو اسے بتائیں کہ ناک کے ایک نتھنے کو بند کرکے دوسرے نتھنے سے کس طرح رطوبت خارج کی جا سکتی ہے۔
اگر بچہ زور لگا کر دونوں نتھنوں سے بیک وقت رطوبت خارج کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ایسی صورت میں اس کے کان میں انفیکشن کا خطرہ ہو سکتا ہے۔بھاپ یا گرم ماحول بند ناک کو کھولنے میں معاونت کر سکتے ہیں۔بچے کو گرم ماحول میں رکھیں اور پینے کے لئے کوئی نیم گرم مشروب دیں۔بچے کے کمرے کو گرم اور معتدل رکھنے کی تدبیر کریں۔بچے کو کھانسی میں آرام پہنچانے کے لئے کمرے کا ماحول گرم رکھیں۔
احتیاط
ایک ماہر چائلڈ اسپیشلسٹ سے اپنے بچے کا ماہانہ یا ہر پندرہویں دن چیک اپ کرائیں۔بخار چیک کرنے کے لئے بچے کی پیشانی اور اس کی گردن کے پچھلے حصے کو چھو کر دیکھیں۔وہ بچے جنہیں ٹھنڈ لگ گئی ہو،آسانی کے ساتھ دودھ نہیں پی سکتے کیونکہ ان کی ناک بند ہو چکی ہوتی ہے اور ان کے حلق میں درد ہوتا ہے،جس کی وجہ سے انہیں دودھ پینے میں دقت ہوتی ہے۔
انہیں یا تو کرسی پر بیٹھا دیں یا پھر بستر پر اس طرح لٹائیں کہ سر اونچا رہے۔بچے کو بار بار فیڈ کرتی رہیں۔
ٹھنڈ کے لئے مزید ہدایات چھوٹے بچوں کے لئے:
ٹھنڈ لگنے کی صورت میں چھوٹا بچہ بار بار پیشاب کر سکتا ہے۔بار بار اس کی نیپی تبدیل کرنی پڑتی ہے۔ایسی صورت میں اسے نیپی ریش ہو سکتی ہے۔اس لئے نیپی تبدیل کرتے ہوئے اس کے جسم پر کوئی کریم لگا دیا کریں اور اسے بھیگا ہوا نہ رہنے دیں۔
ٹھنڈ زدہ بچے کو لگنے والے پیدائشی ٹیکوں کا کورس معمول کے مطابق جاری رہنا چاہیے۔بہتر ہو گا کہ ٹیکوں سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کر لیں۔
بچوں کے لئے:
ٹھنڈ زدہ بچے کچھ ضدی اور حساس ہو جاتے ہیں۔ایسی صورت میں انہیں آپ کی زیادہ توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔بچے کو دھوئیں والی جگہ سے دور رکھیں۔دھواں بچے کی اس شکایت میں اضافہ کر دیتا ہے۔اس کے علاوہ بچے کو براہ راست تیز دھوپ سے بھی دور رکھیں۔ٹھنڈ کے حوالے سے یہ بھی جان لیں کہ بعض اوقات انتہائی سردی سے نہیں بلکہ وائرس کی وجہ سے ٹھنڈ لگتی ہے۔بچے کی طبیعت زیادہ خراب ہو تو فوراً ڈاکٹر کو دکھائیں۔