یمن کے حوثی باغیوں کےایک ڈرون حملے سے ریاض کی آئل ریفائنری میں آگ بھڑک اٹھی ، جب ایران کے حمایت یافتہ باغیوں نے یمن کے مغربی شہر ماریب میں بڑی پیش قدمی کی۔
ریفائنری پر صبح سویرے حملہ سعودی توانائی کی تنصیبات پر رواں ماہ کا دوسرا بڑا حملہ ہے ، جس میں یمن کی سعودی حمایت یافتہ یمنی حکومت اور ایران سے منسلک حوثیوں کے مابین چھ سالہ تنازعہ کے خطرناک اضافہ کو اجاگر کیا گیا ہے۔
سعودی وزارت توانائی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریاض آئل ریفائنری پر ڈرونوں نے حملہ کیا ، جس کے نتیجے میں آگ لگ گئی جس پر قابو پالیا گیا ، مزید کہا کہ کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے اور تیل کی رسد میں خلل نہیں پڑا ہے۔
اس بزدلانہ حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزارت نے کہا کہ ڈرون حملے صرف مملکت پر نہیں بلکہ عالمی معیشت اور عالمی توانائی کی حفاظت پر حملہ ہے۔